ادائے ناز حسن کی، کیا بات ہو گئی

ادائے ناز حسن کی، کیا بات ہو گئی

ادائے ناز حسن کی، کیا بات ہو گئی
دل کی ہر ایک دھڑکن تیری ساتھ ہو گئی

وہ اک نظر جو پڑی ہے نگاہِ یار سے
زمانہ حسن و عشق کی سوغات ہو گئی

ہر اک قدم پہ جیسے ہو جلوہ تیرا سجا
یہ زندگی بھی تیرے نام کی بات ہو گئی

لبوں پہ تیرے مسکان کا جلوہ تھا ایسا
کہ شب کی رات بھی مثلِ برسات ہو گئی

ادائے ناز نے دل کو جیت لیا اس طرح
کہ دنیا بھی حسیں اور دل کی ذات ہو گئی

تمہاری حسین زلفیں ، تمہارے ناز و ادا
ہر اک ادا میں جیسے کوئی بات ہو گئی

عبدالمنیب

3 Comments

  1. محمد عمر فاروق

    اسلام علیکم
    جناب والا آپ کی پسند بھی
    کچھ آپ ہی طرح کی ہے
    نایاب اور بلند وبالا

  2. محمد عمر فاروق

    اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    جناب والا آپ کی پسند بھی آپ ہی کی طرح
    نایاب اور بلند وبالا ہے

    • Jiya

      ہمارے شاعر صاحب ہی بہت نایاب ہیں

Leave a Reply to محمد عمر فاروق Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *