ادائے ناز حسن کی، کیا بات ہو گئی
دل کی ہر ایک دھڑکن تیری ساتھ ہو گئی
وہ اک نظر جو پڑی ہے نگاہِ یار سے
زمانہ حسن و عشق کی سوغات ہو گئی
ہر اک قدم پہ جیسے ہو جلوہ تیرا سجا
یہ زندگی بھی تیرے نام کی بات ہو گئی
لبوں پہ تیرے مسکان کا جلوہ تھا ایسا
کہ شب کی رات بھی مثلِ برسات ہو گئی
ادائے ناز نے دل کو جیت لیا اس طرح
کہ دنیا بھی حسیں اور دل کی ذات ہو گئی
تمہاری حسین زلفیں ، تمہارے ناز و ادا
ہر اک ادا میں جیسے کوئی بات ہو گئی
عبدالمنیب


اسلام علیکم
جناب والا آپ کی پسند بھی
کچھ آپ ہی طرح کی ہے
نایاب اور بلند وبالا
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جناب والا آپ کی پسند بھی آپ ہی کی طرح
نایاب اور بلند وبالا ہے
ہمارے شاعر صاحب ہی بہت نایاب ہیں