سب کی سب سجا رکھی ہیں

سب کی سب سجا رکھی ہیں

سب کی سب سجا رکھی ہیںوہ ادائیں جو تم نے دکھا رکھی ہیں اب رستے کی طرح لگتیں ہیں مجھےوہ راتیں جو ہم نے گزار رکھی ہیں ایک سایہ تک…
آندھیوں کے تیور بیٹھ گئے

آندھیوں کے تیور بیٹھ گئے

آندھیوں کے تیور بیٹھ گئےچراغ خود کو بجھا کر بیٹھ گئے اس نے رسمنا" کہا کہ ٹھہرو زرہاور ہم مسکراتے بیٹھ گئے کچھ پیڑوں پہ لکھا تھا نام تیراچند پرندے…
رات باقی ہے

رات باقی ہے

دن سمٹ رہے ہیں مجھے میں اور رات باقی ہےچلے آؤ اب کہ محبت میں ابھی مات باقی ہے کئی پیڑ جھڑ گئے بہار کی انتظار میںسبھی پھول مرجھا گئے…
نظروں کا زہر

نظروں کا زہر

سلامت رہے تیری نظروں کا زہرمجھ میں تریاق بن کے رہتا ہے ایک گاؤں کاسادہ سا غریب شخصایک حسن کی شہزادی پہ مرتا ہے ہاں ہاں معلوم ہے وہ مجھے…
نرگسی وفا۔۔

نرگسی وفا۔۔

وفا جن کی رگوں میں گردش کرتی ہے گویا وہ شہنشاہ وفا ابوالفضل عباس علمدار کے معتبر قبیلے سے بالواسطہ یا بلواسطہ جڑے ہیں۔ وفا شعار نفوس کی مثال جگنو…

سال کو گرہ لگ چکی

سال کو گرہ لگ چکیایک موم بتی اور بجھ چکی سب دوستوں نے کہا مبارک ہوعمر میری گھٹ چکی بالوں میں سفید چاندی اتر آئینو عمری گزر چکی اب غلطیاں…
میری غزلوں کا سبب

میری غزلوں کا سبب

معلوم ہے لوگ پوچھیں گے میری غزلوں کا سببمیں نے کی تھی ایک محبت شاعری چھپانے کے لیے معلوم تھا تیرے سبھی واعدے جھوٹے تھےمیں خود کو گرا بیٹھا تیری…