سر پہ ماضی کی گٹھڑی اٹھائے

سر پہ ماضی کی گٹھڑی اٹھائے

سر پہ ماضی کی گٹھڑی اٹھائے
آنکھوں میں ہجر کا منظر چھپائے
محبت فقط سود ہے اور کچھ بھی نہیں
اور اس قرض کے سوا گزارہ بھی نہیں
اسکی سیاہ آنکھ سے کوئی درد بہا جاتا ہے
کہ ازل سا لمبا غم لیئے
ناخنوں پہ کچھ آخری دم لیئے
تیری صورت کو تصور کیئے جاتا ہے
کوئی شخص یوں ہی زندگی جیئے جاتا ہے

1 Comment

  1. Mukarram

    Excellent just keep it up
    .

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *