میری غزلوں کا سبب

میری غزلوں کا سبب

معلوم ہے لوگ پوچھیں گے میری غزلوں کا سبب
میں نے کی تھی ایک محبت شاعری چھپانے کے لیے

معلوم تھا تیرے سبھی واعدے جھوٹے تھے
میں خود کو گرا بیٹھا تیری تعمیر کے لیے

نہ تو آیا نہ تیرے خواب آئے
میں ہی تھا شب بھر جاگتا حساب کے لیے

میں خود نہیں ڈوبا ڈوبا دیا گیا
صحرا کی ریت میں سمندر کے لیے

شاموں کو تنہا چلنے کا شوق تو تھا لیکن
خلوت ضروری تھی تنہائی کو جانے کیلیے

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *