وجہ بے وجہ جینے کی وجہ ڈھونڈتے ہو

وجہ بے وجہ جینے کی وجہ ڈھونڈتے ہو

وجہ بے وجہ جینے کی وجہ ڈھونڈتے ہو
تم بھی ہمارے ساتھ رہنے کی وجہ ڈھونڈتے ہو

ہم نالائق صرف لفظوں کی حد تک محدود ہے
اور تم ہم سے غزلوں کی وجہ پوچھتے ہیں

شہرت کی بھنک پڑ گئی زمانے کو
اور تم مجھ سے گمنامی کی وجہ پوچھتے ہو

کس سے ہوئی تھی محبت اس حد تک
کمال ہے تم ریت سے صحرا پوچھتے ہو

میں خالی کنواں ہوں ازلوں سے
اور تم سے سمندر کے بھیت پوچھتے ہو

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *