مسلسل سفر ہے

مسلسل سفر ہے

قیام ہے کسی شعلہ بدن کی بانہوں میں
اور اُس کے بعد مسلسل سفر ہے میرے لئے

عجیب دربدری کا شکار ہوں وانی
کوئی بھی در ہے کہیں اور نہ گھر ہے میرے لئے

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *