سخن میں خوشبو

سخن میں خوشبو

سخن میں خوشبو، جذبوں کی بات ہوتی ہے

یہ دل کی حالت کی کچھ خاص بات ہوتی ہے

کبھی غموں کا سفر، کبھی خوشی کا نش

ہر ایک لفظ اک احساس بات ہوتی ہے

کہیں پہ درد کا دریا، کہیں مسرت کا ہار

سخن میں چاہتوں کی یوں برسات ہوتی ہے

یہ حرف دل سے نکلیں، جاں میں اتر جائیں

سخن کی نرمی میں کچھ نرم بات ہوتی ہے

جو دل سے کہہ دو بات، وہ دل میں رہتی ہے

سخن کی چاشنی میں اک کائنات ہوتی ہے

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *