محبت گر انتہا کی ہے
Beautiful asian woman standing on grass field with landscape of sunset in summer

محبت گر انتہا کی ہے

محبت گر انتہا کی ہے تو نفرت کا پیمانہ نہ ناپ
ہم پر نازل ہوا ہے تو ہم ہی سہیں گے یہ عزاب

میری محبت جھوٹی تیری نفرت سچی ارےے واہ…!
بتاؤ تو زرہ ہمیں آخر کہاں ملتی تمہیں یہ کتاب

غفلتِ نیند سے جاگ جھنجوڑ اپنے ارمانوں کو
کہیں تو ہوگا لکھا میرے نام کا لب و لباب

چھوڑ دوست… آ قریب آ ایک کہانی سناؤں تمہیں
کہانی میں ایک کہانی تھی یا تھی وہ سراپائے نایاب

جب کیا تزکرہ اس نایاب موتی کا ستاروں نے
چاند کو دیکھو جلن کے مارے اسے بھی پڑے گا عزاب

آنکھون کے تیر چلاتی ہو اور زباں سے تلوار
ڈھال تمہاری معصومیت ہے اور طاقت ہے تمہارا حجاب

منیب تجھ پر تو مرتے تھے نا بہت سے لوگ..!
آخر تو بھی مر مٹا فقد ایک آبگینہ زد انتخاب

عبدالمنیب

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *