تیری دھلیز پہ عشق کا کاسہ لیئے ہارا ہوا شخص

تیری دھلیز پہ عشق کا کاسہ لیئے ہارا ہوا شخص

تم ہو کسی شاہ کی دستار میں بُنوایا ہوا ریشم
میں کسی سودائی کی برسوں پرانی اُدھڑی ہوئی شال

تم جو میسر بھی ہوئے تو فقط آنکھوں کی دریچوں میں رہے
میں کہ تیری دھلیز پہ عشق کا کاسہ لیئے ہارا ہوا شخص

کتنے افکار ہیں کہ وقت کے زنداں میں ہیں صدیوں سے اسیر
کتنے الفاظ اور کہ لبِ شکوہ کی طرف ترستے ہوئے دیکھے ہیں

تم کہ دنیا کے رنگ و روغن میں ہی کھوئے رہتے ہو
میں کہ تیرے رنگ میں ہر رنگ بے آشنا ہوا صدیوں کا اسیر

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *