تم میری غزلوں کو کیوں سننا چاہتے ہو

تم میری غزلوں کو کیوں سننا چاہتے ہو

تم میری غزلوں کو کیوں سننا چاہتے ہو
اتنا دکھ خود کو کیوں دینا چاہتے ہو

کیا سن پاوگے لفظوں کو میرے
مجھ میں آخر کیوں اترنا چاہتے ہو

بس ریت ہی مل پائے گی تمہیں مجھ میں
مجھ میں کیوں اگنا چاہتے ہو

چاہتے تو ہو تم کسی اور کو لیکن
میری چاہت سے کیا چاہتے ہو

تقاضے عجیب ہوتے ہیں محبتوں کے
رفاقتوں میں صداقتیں چاہتے ہو

عبدالمنیب

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *